آ گرہ10نومبر(آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز) گزشتہ روز تاج محل احاطہ میں موجود مسجد میں نماز کی پابندی پر آثار قدیمہ کے زبانی پابندی اورامام کو مسجد میں نماز ادا نہ کرنے کے حکم کے بعد تاج محل مسجد انتظامیہ کمیٹی نے شہر کے تمام مسلمان کی اجلا س کا انعقاد تانگہ اسٹینڈ پر کیا، جس میں شہر کی تمام شخصیت نے شرکت کر اس بات کا احساس دلایا کہ تاج محل مسجد معاملہ میں ہم تمام لوگ متحد ہیں۔ واضح ہو کہ اس میں طے ہواکہ کمیٹی کی جانب سے ۱۲ نومبر کو محکمہ آثار قدیمہ آفسر سے ملاقات کرمیمورنڈم دیا جائے گا۔واضح ہوکہ محکمہ آثار قدیمہ نے سال ۲۰۰۶میں سپریم کورٹ کے حکم نامہ کو بنیاد بنا کر صرف جمعہ کے روز نماز ادا کر نے کی اجازت کا فیصلہ لیا ہے۔ اسی ماہ ۳ نومبر کو آثار قدیمہ آفسر ڈاکٹر بسنت کمار کے حکم سے تاج محل میں ہر روز ادا ہونے والی نماز پر پابندی لگا دی گئی ہے۔اس کے ساتھ وضو کے لیے پانی کے لیے ٹینک پر ریلنگ لگا کر تا لا لگا دیا ہے۔ محکمہ کے مطابق تاج محل مسجد میں جمعہ کی نماز ہی ادا کی جائے گی۔وضو کے ٹینک پر تالا کی وجہ سیاح کے حفاظتی نقطہ نظر کو دلیل بتائی گئی ہے ۔ افسر ان کی غیر معقولی منطق ہے کہ پانی کی وجہ سے’’ سیاح ‘‘زخمی ہو سکتے ہیں۔اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے سید ابراہم حسین زیدی نے کہاکہ تاج محل میں مسجد تعمیر کے وقت مسلسل نماز ادا ہورہی ہے، مسجد میں مقامی ، ملکی ( سیاح )، غیر ملکی( سیاح ) نمازی نماز ادا کرتے ہیں ۔ جب کمیٹی نے نماز کی پابندی پر آفسر سپریم کورٹ کا حکم نامہ کا مطالبہ کیا توکسی قسم کوکوئی معقول جواب نہیں دیا گیا ۔ مفتی مدثر خان قادری نے کہا کہ ملک کے آئین نے ہر ہندوستانی کو اُس کے مذہب کے مطابق عبادت گاہ میں عبادت کرنے کی اجازت دی ہے،اگر سپریم کورٹ نے تاج محل احاطہ کی مسجد میں نماز پر پابندی لگائی ہے تو اس فیصلہ کی کاپی محکمہ عام کرے ، ہم ملک کے قوانین کا احترام کرتے ہیں،اگر عدالت کا فیصلہ نماز پر پابندی کا ہے تو ہم عدالت میں نمازکے لیے درخواست کریں گے ، اگر یہ فیصلہ محکمہ کا ہے تو مسجد میں نماز کے لئے ہم تمام طرح کی پر امن کوشش کریں گے ، جس سے مسجد میں نمازادا کی جائے ۔ادریس علی نے کہا کہ محکمہ مسجد معاملہ میں تاج نگری کی فضا کو خراب کر نے کی کوشش کر رہا ہے۔، محکمہ مسجدمعاملہ پرجلد فیصلہ کر ے جس سے اس پر کسی قسم کی سیاست نہ ہو۔سلمان مظہر نے کہا کہ تاج محل مسجد میں نماز پر پابندی پرداشت نہیں کی جائے گی۔ حاجی جمیل الدین قریشی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ تاج محل میں نماز پرپابندی کسی قسم کی سیاست تو نہیں۔ اس اجلا س میں سمیع آغائی ، احمد حسن، منور علی، رندیم نور، اسلم قریشی ، عرفان سلیم، عدنان ، دیگر موجود تھے۔